Top Advertisement

Showing posts with label ghazal collection. Show all posts
Showing posts with label ghazal collection. Show all posts

Jub Say bewafaa hua hun main imi



جب سے بے وفا ھوا ھوں میں ایمی 


دنیا ساری ہی محبت کی دعویدار  ہوگئی
sad poetry fb cover
Jub Say bewafaa hua hun main imi
Dunia sari he mohabbat ki dawaidar ho gae

Mohabbat Bandgai main raz hay

--------------- محبت ------------------
بندگی میں راز ہے-------- -محبت -------
عبادت کا قیاس ہے----- محبت ----- 
جینے کا انداز ہے -----------محبت ----
روح کی پیاس ہے ---------محبت ---

کسی کی آس ہے ---------- محبت -----
سکوں کی تلاش ہے ------ محبت -----
جہاں سے بے نیاز ہے ------محبت --------
لاتعلق ہے اغراض سے-----محبت------
-------------------- مگر -------------------
کبھی روگ دیتی ہے--------- محبت -----
سانسیں روک لیتی ہے------ محبت ------
کہ لہو نچوڑ لیتی ہے ------ محبت ----
رشتے توڑ دیتی ہے ------- محبت ---- 
سرِ راہ چھوڑ دیتی ہے---- محبت -----
ناطہ درد سے جوڑ دیتی ہے --- محبت ---
--------------------- مگر ------------------
بے بس لاچار ہوتے ہیں -------
بنا اس کے ہم روتے ہیں -----
تقدیر بنا دیتی ہے---------
مقدر سنوار دیتی ہے --------
یہ خوشی کا وہ جنگل ہے-------
جہاں ہراک بشر مکمل ہے ------
تصورِ حیات رکھتی ہے------
دلوں کے راز رکھتی ہے-----
بےخبر آغاز رکھتی ہے-----
انجام کر دیکھاتی ہے------
بے وفائی سہہ نہیں سکتی ----
کہے بن رہ نہیں سکتی -----
خاموش داستان لکھتی ہے------
جہاں میں نام لکھتی ہے --------
-------------- مگر --------------
اک خواب ہے------- محبت -----
عجیب راز ہے ------- محبت -----
--------------- مگر ----------------
میری تلاش ہے---------- محبت 
میری پیاس ہے----------- محبت 
کیوں مجھے ویران رکھا ہے-------؟ 
مجھے کیوں انجان رکھا ہے------ ؟ 
کوئی راہ دیکھاو تو ------
پتا اسکا بتاو تو --------
میری تلاش ہے -------------- محبت 
 میری تلاش ہے -------------- محبت

--------------------- --------- ------------ عمران اصغر ایمی


محبت کی م - Mohabbat ki meem

قلم و دوات سامنے رکھے تجزیہ نگار بیٹھے رہے
 ریشم کے الجھے دھاگے ہوں جیسے سلجھاتے ررہے

گرتی رہی سروں پہ بجلیاں سوال بن کر 
صاحب علم و دانشور  اپنے ہنر آزماتے رہے

محبت کی م سے پوچھتے تو ح انکار کرتی
م , ح کو آپس میں ہی بس  ملاتے رہے
حروف کی کشمکش کے ان کچے دھاگوں کو
م , ح کو حرف , ب,  سے گرہ لگاتے رہے
پھرنوک قلم سے حرف , ت , کچھ یوں ٹپکا 
محب ، کو بنا کے ، محبت ، مسکراتے رہے
م ، ح، ب، ت، تک فقط چار حروف 
لکھ کے قلم  سے بس کاغذ سجاتے رہے
کانپ اٹھی ارواح اہل قلم کی سوچ کر
 حرف دو چار جو دلوں کو جلاتے رہے
محب سے محبوب ، محبوب سے محبت ایمی
 واہ، کیا خوب محبوب کا دھوکہ کھاتے رہے
عمران اصغر ایمی
Qalam-0-Dawat samnay rakhay tajrba nigaar baithay rahay
Raisham kay uljhay dhagay hon jaisay suljhatay rahay
Girti rahi saron pay bijliyan sawal ban kay
sahab ilm-0-danshwer
apnay huner azmatay rahay
Mohabbat Kay meem say puchtay to Hay Inkar kerti
meem hay to apas main he bs milatay rahay
haroof ki kashmakash kay in kachay ddhago ko
meem,hay ko harf bay c gira lgatay rahay
phir nok e qalam c lafz tay yun tapka
mohab ko bna kay mohabbat bs yun he muskratay rahay
meem bay hay tay tk bs chaar haroof
likh kay qalam say bus kagha ko sajatay rahay
kanp uthi arwah ahl-e-qalam ki yay soch ker
harf do char he jo dilon ko jlatay rhy
mohab c mahboob, mahoboob c mohabbat imi
wah kia khoob mahboob ka dhokha khatay rahay

چلے بھی آؤ کہ دل شکستہ حال ہے بہت

Chlay Ao kay Dil Shakasta Haal Bohaat Hai


چلے بھی آؤ کہ دل شکستہ حال ہے بہت 

گزار دیے تیری یاد میں ماہ و سال بہت 


عمران اصغر ایمی

دل ہے کہ اب کوئی بہانہ ڈھونڈتا ہے

دل ہے کہ اب کوئی بہانہ ڈھونڈتا ہے
 بیتے پل پھر سے وہی زمانہ ڈھونڈتا ہے

مٹ ہی گئے آخر وہ چمکتے حروف بھی ایمی
 نادان آج بھی ذیست پہ لکھا فسانہ ڈھونڈتا ہے


دیکھ زندگی

دیکھ زندگی میں نے دور تک اب سوچ لیا
بہت سوچ کے ہے یہ فیصلہ کیا
مجھے تیری اب ضرورت نہیں
دیکھ زندگی بہتر ہے کہ اب تو مجھے چھوڑ دے
یہ رشتہ مجھ سے توڑ دے
تو نے بہت مجھے رلا لیا
تو نے بہت مجھے ستا لیا
یہ کھیل تماشہ اب نہیں
مجھے تیری ضرورت رہی نہیں
دیکھ زندگی مجھے اور رلا نہیں پاۓ گی
تو مجھے ڈھونڈتی رہ جاۓ گی
دیکھ زندگی اک بات تو بتا آج مجھے
یہ حق کس نے دیا تجھے
ہر پل کیوں ستاتی ہے
کبھی تو تنہا چھوڑ مجھے
یہ وعدے قسمیں جھوٹی ہیں
تجھ پے بھروسہ نہیں مجھے
دیکھ زندگی تو مجھ سے لڑ نہیں پاۓ گی
اک روز تم بھی ہار جاؤ گی
تیرا انجام تو میں نے سوچ لیا
میں نے موت کو سب بتا دیا
دیکھنا اک روز وہ اے گی
تجھے اپنے ساتھ وہ لے جاۓگی
پھر تو نہ لوٹ کے اے گی
سنا؟  
پھر تو نہ لوٹ کے اے گی
تو مجھ کو ڈھونڈتی رہ جاۓ گی
دیکھ زندگی میں مسکرا کر کہ رہا ہوں
میں تجھکو سہ رہا ہوں
یہ احسان کر جاؤ اب
مجھے تنہا چھوڑ جاؤ اب
ورنہ دیکھ اے زندگی
میں کوئی پاگل پن کر جاؤ گا
میں تم کو ختم کر جاؤ گا




" dekh zindgi..............
           " tm ne door tk ab soch lia......
" bhot soch k ye fesla kia.....
       " muje teri zrurt ab ni.....
             " dekh zindgi
" ab bhtar h tun muje chor de........
         " ye rishta muj sy tor de.......
" tun ne bhot muje rula lia....
         " tun ne bhot muje sta lia.............
          " ye khel tmasha ab ni.
" muje teri zrurt rhi ni......
               " dekh zindgi...
" muje or rula ni paey gi....
          " tun muje dundti reh jey gi.......
                      " dekh zindgi.
" ik bat to bta aj muje. ..? 
      " ye haq kis ne dia tuje..?
" hr pl kun stati h.......
" kbi to tnha chor muje.......
     " ye wady ksmain joothi hn...
          " tuj p brosa ni muje...
     " dekh zindgi.....
" tun imi sy lar ni paey gi....
      " ik roz tun b haar jay gi..
" tera anjam to m ne soch lia.......
      " m ne mot ko sb bta dia.
" dekhna ik roz wo aey gi...
             " tuje apne sth wo ly jaey gi....
     " pir tun na lot k aey gi......
       " suna ........? 
pir tun na lot k aey gi.......
        " tun imi ko dundti reh jaey gi.........
            " dekh zindgi..
" m muskra k keh rha hun...
     " m tuj ko seh rha hun..
" ye aehsan kr jao ab...
     " muje tanha chor jao ab.
          
     Wrna dekh zindgi.....

" m koi paglpn kr jaun ga..
" m tm ko khtam kr jaun ga.

کبھی غلط لگوں تو چھوڑ جانا تم


کبھی غلط لگوں تو چھوڑ جانا تم کوئی خطا نہ میری بھول جانا تم تمنّا ھےسچ کو تھام کے میں چلوں کبھی لگے کچھ جھوٹ چھوڑ جانا تم بہک جاؤں تو احسان یہ مجھ پہ کرنا مجھی میں رہ کے مجھے ہوش میں لانا تم دیکھو میری سوچ نہ کبھی بدل جائے بن کے کوئی خیال ایسا ذہن پہ چھا جانا تم


آ مملوں گا تم سے کبھی ..اے بچھڑ جانے والوں


آ مملوں گا تم سے کبھی ..اے بچھڑ جانے والوں 
باقی ہے مجھ پہ سانوں کا بوجھ تو ذرا اتار لوں 

عمران اصغر ایمی

یہاں تو ازل سے الفاظ بکتے دیکھے ہیں

یہاں تو ازل سے الفاظ بکتے دیکھے ہیں
یہاں تو موسم دن رات بدلتے دیکھے ہیں
یہاں جذبات کی کوئی قیمت نہیں ہوتی
یہاں تو لوگوں کے ایمان بدلتے دیکھے ہیں
یہاں تو جھوٹ کی منڈی\سجتی ہے
یہاں سچ کے تو خریدار بدلتے دیکھے ہیں
بنے محل یہاں اجڑے بھی بہت
یہاں تو روز درودیوار بدلتے دیکھے ہیں
یہاں تو اعتبار ہر ، موڑ پہ ٹوٹ جاتے ہیں
یہاں محبّت کے طلبگار بدلتے دیکھے ہیں
دیتے تھے جو کبھی اہل وفا ہونے کی تسلی
آج ہم نے بھی وہ خودار بدلتے دیکھے ہیں
imi poetry


" yahan to azal sy alfaaz biktay dekhy...........

" yahan to mosam din raat bdalty dekhy.........

"  yahan jazbaat ki koi keemt ni hoti .......

" yahan to logon k imaan bdalty dekhy.............

" yahan to joot ki mandi sajti hia. .....

" yahan such k to khridar bdalty dekhy........

" bnay maehl yahan ujary b bhot .............

" yahan to roz dar-o-diwaar bdalty dekhy.............

" yahan to aehtbaar hr mor p toot jaty hn ......

" yahan to mohbbat k tlbgaar badlty dekhy ..........

" dety thy jo taslli aehl-e-wafa hone ki imi..............

" aj hm ne b wo khuddaar badlty dekhy............




رات کٹے ، دن گزرے ،کوئی شام ٹھہرے

خیالِ یار میں ڈوب جا کہ وفا ٹھہرے
رات کٹے ، دن گزرے ،کوئی شام ٹھہرے

تشنہ لبی بوسہِ رخسارِ یار ہی سہی
 کیوں میرے ہونٹوں پہ آکے پیاس ٹھہرے

چھا جائیں رخِ مہتاب پہ سیاہ ذلف کے بادل 
 تیرے بالوں کو سنواروں میں گر ہوا ٹھہرے

سرمئی آنکھوں پہ قیامت کمان ابرو
 اٹھاؤ پلکیں کہ اب زیست کا نظام ٹھہرے

گال ہیں کہ پانیوں پہ کوئی عکس گلاب کا 
چودھویں کا چاند ہے  یہیں گمان ٹھہرے

نازک بدن ہے کہ کھلا کنول کسی ندی کا
 ہر اک انگ انگ پہ آکے بس نگاہ ٹھہرے

خوشبو سانسوں کی فضاؤں کو معطر کردے
آکے بھنورا گلوں پہ جیسے  کوئی قربان ٹھہرے

چپکے سے ہوائیں آکے چوم لیں ہاتھوں کو
 رکے تو اس کےگرد بہار بے نشاں ٹھہرے

حسنِ یار کی مثال آخر کیا دے ، ایمی ،
 ہوئیں بے رنگ تتتلیاں اور جگنو بے نام ٹھہرے

عمران اصغر ایمی,
Imi Poetry

چلے بھی آؤ کہ دل شکستہ حال ہے بہت

چلے بھی آؤ کہ دل شکستہ حال ہے بہت 
 گزار دیے تیری یاد میں ماہ و سال بہت

عمران اصغر ایمی
imi poetry

بندہءخدا دل تھامے

بندہءخدا دل تھامے کہ اب ایماں بچائے ، ایمی 
چمکتی ہر طرف ہیں میان سے نکلی یہ تلواریں 

✍ عمران اصغر ایمی

imi wallpaper 

چلے آؤ آج محفل میں

چلے آؤ آج محفل میں بے نقاب بندہ پرور
نگاہیں نہیں آج تم پہ سوال اٹھیں گے  

 ✍ عمران اصغر ایمی
2017 fb cover

میرے ہاتھ کی لکیریں

رشتے سمبھالے سے بھی جو ----اب سمبھلتے نہیں 
فرق کچھ ایسا رکھتی ہیں میرے ہاتھ کی لکیریں
Hmare Yadain wallpaper

اسکے جنم دن کی یوں خبر ملی


سنو نہچند روز پہلے کچھ ایسا ھوا
اسکے جنم دن کی یوں خبر ملی
میں نے پوچھی تاریخ تو پتہ چلا
کچھ دور نہیں یہ ہے
میں نے سنا تو اٹھ کے بیٹھ گیا

میرےدل کو اتنی خوشی ملی
میں نے سپنے بننا شروع کیے
پہلی بار تھی ایسی خوشی ملی
میں نے سوچا کوئی تحفہ بھی دوں اسے
پھر مجھے کسی کی نہ مدد ملی
میں نے مانگی دعائیں بہت تھیں
میری ساری دعائیں بے اثر ہوئیں
بس میں دعائیں مانگتا ہی رہ گیا
کوئی کیک اس کے لئے کاٹ گیا
میرےنصیب میں یہ بھی خوشی نہ تھی
کوئی سچی خوشی اسکی پا گیا
 ایمی روتا تکتا ہی رہ گیا
:(
Imi Wallpaper


آپ بہت یاد آؤ گےدور جانے کے بعد


سنوآپ بہت یاد آؤ گےدور جانے کے بعد
آپ درد ہی دے جاؤ گے دورجانےکےبعد
بری کٹھن ھو گی ہر شام ہر رات میری
سوچ کے آنکھیں نم ھو گئیں
تیرے دور جانے کے بعد
تجھ سے بچھڑنے کے وہ پل کتنے دردناک ہوں گے
میں کسے سمبھل پاؤں گا تیرے دور جانے کے بعد
لمحےبھر کےلئے رک جائیں گی سانسیں میری
یاد آہیں گے جب یہ دن تیرے دور جانے کے بعد
تیری تصویروں سے پوچھو گا ہر روز حال تیرا
کسے یہ بولیں گی تیرے جانے کے بعد
زمانے بھر کی خوشیاں ہوں ساتھ تیرے
کوئی دکھ نہ آئے کبھی پاس تیرے
پورے ہوں خواب سارے ارمان سارے
ایمی مانگے گا دعائیں تیرے جانے کے بعد
 میں کسے بھول پاؤں گا تجھ کو تیرے جانے کے بعد
imi wallpaper


Powered by Blogger.

footer Advertisement