Top Advertisement

دل ہے کہ اب کوئی بہانہ ڈھونڈتا ہے

دل ہے کہ اب کوئی بہانہ ڈھونڈتا ہے
 بیتے پل پھر سے وہی زمانہ ڈھونڈتا ہے

مٹ ہی گئے آخر وہ چمکتے حروف بھی ایمی
 نادان آج بھی ذیست پہ لکھا فسانہ ڈھونڈتا ہے


0 comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.

footer Advertisement